↧
پہلے زندگی، ایمبولینس کو راستہ دیں
'میں جائے حادثہ پر تھوڑی دیر سے پہنچا تو لوگ مجھے گلی میں گھسیٹ کر لے گئے اور بہت مارا۔ میں نے لوگوں کو بتانے کی کوشش کی کہ میں ٹریفک میں پھنس گیا تھا لیکن انھوں نے نہیں سنی۔' یہ کہنا ہے کراچی میں ایدھی ایمبولینس کے ڈرائیور محمد جنید کا۔ محمد جنید اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تقریب ’پہلے زندگی، ایمبولینس کو راستہ دیں‘ کی تقریب میں موجود تھے۔ انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں تلخ کلامی اور گالم گلوچ تو عام ہے لیکن 'میرے ساتھ یہ ایسا پہلی بار ہوا تھا کہ مشتعل ہجوم نے بد زبانی کے علاوہ مار پیٹ پر آ جائیں۔'
انھوں نے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک نوجوان کو زخمی حالت میں جناح ہسپتال لایا گیا۔ وہ دو سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے میں زخمی ہونے والے متعدد زخمیوں میں سے ایک تھا۔ انھوں نے بتایا کہ جب اس نوجوان کو ہسپتال لایا گیا تو تقریباً 20 افراد بھی ایمرجنسی روم میں داخل ہو گئے اور ہسپتال عام طور پر اتنے افراد کو ایمرجنسی میں داخل ہونے نہیں دیتا۔ 'لیکن کیا کریں دھمکیوں اور تشدد کے باعث سکیورٹی گارڈز لوگوں کو ایمرجنسی میں آنے دیتے ہیں۔' نسیم نے بتایا کہ ابھی اس جھگڑے میں زخمیوں کا علاج شروع ہی کیا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں نے دیکھا کہ ایک نوجوان دوسری جماعت کا ہے جس کا علاج کیا جا رہا ہے۔
↧