Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 6211

حصولِ تعلیم کے لیے پُرخطر سفر

$
0
0

ایک شکستہ حال سڑک کئی دیہات کے لوگوں کے لیے مشکلات کی باعث بننے کے ساتھ ساتھ بچوں کے اسکول چھوڑ دینے کا سبب بھی بنتی جا رہی ہے۔ چنیوٹ میں موجود بھوانہ-امین پور نہ صرف چنیوٹ کے دو بڑے قصبوں کو ملاتی ہے، بلکہ بھوانہ قصبے کو امین پور قصبے کے ذریعے فیصل آباد سے بھی ملاتی ہے جو کہ 2000ء میں تعمیر کی گئی تھی لیکن جلد ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی اور دو سال کے عرصے کے اندر ہی اس سڑک کا زیادہ تر حصہ ٹوٹ کر پتھروں کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا تھا۔

یہ سڑک نہ صرف سینکڑوں دیہات کو بھوانہ کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز سے ملاتی ہے بلکہ اسی سڑک پر موجود اسکولوں کے ہزاروں طلباء بھی گزر کر اسکول جاتے ہیں جن میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول چک 184 اور بوائز ہائی اسکول چک 237 جے بی اور کئی پرائمری اور ایلیمنٹری شامل ہیں جو اس سڑک پر واقع ہیں۔ ان دیہات کے لوگ گزشتہ 15 برس سے اذیت کا شکار ہیں مگر یکے بعد دیگرے تین صوبائی حکومتیں بھی اس مسئلے کو حل نہیں کر سکیں جبکہ یہ علاقہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 86 اور پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 74 کا حصہ ہے۔
چنیوٹ کے چک 237 جے بی کے ایک عمر رسیدہ کسان غلام علی کے مطابق اس علاقے سے الیکشن میں کامیاب ہونے والے ممبر قومی اسمبلی اور ممبر صوبائی اسمبلی دونوں ہی نے انتخابات کے بعد سے اب تک یہاں کا رخ نہیں کیا۔ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے دونوں قصبوں کے درمیان پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہو چکی ہے۔ ٹرانسپورٹ مالکان اب بھوانہ - جامی آباد - امین پور روڈ کو ترجیح دیتے ہیں جو اس سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ تاہم علاقے میں موجود ہائی اسکولز چھوٹے دیہات سے 10 سے 15 کلومیٹر دور تھے اور پبلک ٹرانسپورٹ ہی طلباء کے لیے اسکولوں تک پہنچنے کا واحد ذریعہ تھا، چنانچہ جب سے ٹرانسپورٹ بند ہوئی ہے تب سے بچوں کی تعلیم کو دھچکا لگا ہے۔

علاقہ مکینوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے طلبہ تو پھر بھی صبح کسی نہ کسی طرح اپنے اسکولوں تک پہنچ جاتے ہیں مگر طالبات کو اسکولوں تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور انہیں اپنی تعلیم کو مکمل طور پر چھوڑنا پڑ رہا ہے۔ پنجاب کے محکمہ تعلیم کے ایک مقامی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لڑکیوں کے اسکولوں میں داخلے حقیقتاً ٹرانسپورٹ کی کمی کی وجہ سے کم ہوتے جا رہے تھے تاہم پھر بھی محکمہ تعلیم کسی نہ کسی طرح والدین کو اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش میں ہے۔

پنجاب ہائی ویز سب ڈویژنل آفیسر (مینٹیننس اینڈ ریپیئر) منظور احمد نون نے ڈان کو بتایا کہ ان کا محکمہ صوبے کے مرکزی ہائی وے کی دیکھ بھال اور مرمت پر توجہ دیے ہوئے ہے جو چنیوٹ کو دوسرے بڑے شہروں سے ملاتا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ 24 کلومیٹر طویل سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ اس کا 4 کلومیٹر کا حصہ مکمل طور پر ناقابلِ استعمال ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمے نے حکومتِ پنجاب سے مرمت کے لیے 3 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی ہے، اور جیسے ہی فنڈز جاری کر دیے جائیں گے تو اس کی مرمت پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

یہ خبر 14 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 6211

Trending Articles