↧
حصولِ تعلیم کے لیے پُرخطر سفر
یہ سڑک نہ صرف سینکڑوں دیہات کو بھوانہ کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز سے ملاتی ہے بلکہ اسی سڑک پر موجود اسکولوں کے ہزاروں طلباء بھی گزر کر اسکول جاتے ہیں جن میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول چک 184 اور بوائز ہائی اسکول چک 237 جے بی اور کئی پرائمری اور ایلیمنٹری شامل ہیں جو اس سڑک پر واقع ہیں۔ ان دیہات کے لوگ گزشتہ 15 برس سے اذیت کا شکار ہیں مگر یکے بعد دیگرے تین صوبائی حکومتیں بھی اس مسئلے کو حل نہیں کر سکیں جبکہ یہ علاقہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 86 اور پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 74 کا حصہ ہے۔چنیوٹ کے چک 237 جے بی کے ایک عمر رسیدہ کسان غلام علی کے مطابق اس علاقے سے الیکشن میں کامیاب ہونے والے ممبر قومی اسمبلی اور ممبر صوبائی اسمبلی دونوں ہی نے انتخابات کے بعد سے اب تک یہاں کا رخ نہیں کیا۔ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے دونوں قصبوں کے درمیان پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہو چکی ہے۔ ٹرانسپورٹ مالکان اب بھوانہ - جامی آباد - امین پور روڈ کو ترجیح دیتے ہیں جو اس سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ تاہم علاقے میں موجود ہائی اسکولز چھوٹے دیہات سے 10 سے 15 کلومیٹر دور تھے اور پبلک ٹرانسپورٹ ہی طلباء کے لیے اسکولوں تک پہنچنے کا واحد ذریعہ تھا، چنانچہ جب سے ٹرانسپورٹ بند ہوئی ہے تب سے بچوں کی تعلیم کو دھچکا لگا ہے۔
↧