سعودی عرب میں محنت اور سماجی ترقی کے وزیر علی الغفیص نے مملکت میں لیبر سسٹم کی خلاف ورزیوں اور سزاؤں کے نئے چارٹ کی توثیق کر دی ہے۔ سعودی روزنامے عکاظ کے مطابق اگر آجر نے غیر سعودی ورکر کو ورک پرمٹ میں دیے گئے پیشے کے سوا کسی دوسرے پیشے میں کام کروایا یا پھر لیبر آفس میں ادارے کا کھاتہ نہ کھلوایا یا ادارے کی معلومات کی تجدید نہ کرائی تو ایسی صورت میں 10 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
آجر کی جانب سے ورکر کی مرضی کے بغیر اس کا پاسپورٹ یا اقامہ یا میڈیکل انشورنس کارڈ اپنے پاس رکھنے کی صورت میں 2 ہزار ریال جرمانہ لاگو ہو گا۔ اسی طرح ادارے کے قواعد و ضوابط نہ ہونے یا ان پر کاربند نہ ہونے کی صورت میں جرمانے کی مالیت 10 ہزار ریال ہو گی۔ آجر کی جانب سے ماہانہ بنیادوں پر Wage Protection فائل اپلوڈ نہ کرنے کی صورت میں 10 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اسی طرح ادارے کی جانب سے ورکروں کے لیے مقررہ چھٹیوں کے نظام پر عمل درامد نہ کرنے پر جرمانے کی رقم 10 ہزار ریال ہو گی۔ علاوہ ازیں سیفٹی اینڈ ہیلتھ سے متعلق پیشہ ورانہ انتظامی امور کے تقاضوں کو پورا نہ کرنے کی صورت میں 15 ہزار ریال جرمانہ ہو گا۔
وزیر محنت کے فیصلے کے مطابق ایک ہی نوعیت کی خلاف ورزی کے دُہرائے جانے کی صورت میں دی جانے والی سزا ہر مرتبہ گزشتہ خلاف ورزی سے دُگنی ہو جائے گی۔ خلاف ورزی کرنے والے پر لازم ہو گا کہ وہ جرمانہ یا سزا لاگو ہونے کے بعد ایک ماہ کے اندر اس کو پورا کرے۔ مذکورہ مدت کے اندر ایسا نہ کرنے کی صورت میں اسے خلاف ورزی کا دُہرانا شمار کیا جائے گا جس کے نتیجے میں سزا بھی دُگنی ہو جائے گی۔ وزارت محنت نے واضح کیا ہے کہ ورک مارکیٹ کے تقاضوں اور ضروریات کے مطابق وہ خلاف ورزیوں اور سزاؤں کے چارٹ کی تجدید کرتی رہتی ہے۔