زرعی ماہرین کاکہنا ہے کہ حالیہ بارشوں اورسیلاب سے اب تک 50 ارب روپےتک کا نقصان ہو چکاہے ،وفاقی وزیر
زراعت وخوراک سکندر حیات بوسن کہتے ہیں کہ پانی اترنے پرہی تخمینہ لگایا جاسکے گا تاہم نئے بڑے ڈیم انتہائی ضروری ہیں،سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پرآناہوگا۔ حالیہ بارشوں اورسیلاب نےپنجاب میں تباہی مچا دی،زرعی ماہرین کہتےہیں ایسی تباہی پہلی بارنہیں آئی،ہر سال دوسال بعد یونہی سیلاب آتےہیں،لاکھوں کیوسک انتہائی قیمتی پانی سمندرکی نذرہو ...جاتاہے، ایک اندازے کے مطابق اب تک 40 ہزار ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل،23 ہزار ایکڑ پرگنا،60 ہزار ایکڑ پرکپاس اور 5 ہزار ایکڑ پر سبزیات اور دیگر فصلوں کو نقصان ہوا،اسٹرکچر اور زراعت کے نقصان کاتخمینہ 50 ارب روپے سے زائد ہے ۔
وفاقی وزیر زراعت وخوراک سکندر حیات بوسن کہتےہیں کہ ابھی توبالائی پنجاب زیادہ متاثرہوا،جنوبی پنجاب کوبھی خطرہ ہے،چاول ، گنے کےبعد کپاس کی فصل بھی شدید متاثر ہو گی۔انہوں نےبڑے ڈیموں کی فوری تعمیر پرزور دیا۔زرعی ماہرین کا شکوہ ہے کہ حکومتی محکموں کی ناقص منصوبہ بندی اس بار بھی سامنے آ گئی ،بھارت کےپانی چھوڑنے سے پہلے پاکستان کو اطلاع نہ دینے سے