انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں کم از کم 15 افراد کو چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل کے بعد مبینہ طور پر پاکستان کے حق میں اور انڈیا کے خلاف نعرے بازی پر گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے بی بی سی کو بتایا کہ ان مسلمان افراد کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ان افراد کو ان کے ہندو ہمسائیوں کی شکایت پر گرفتار کیا گیا جن کے مطابق ان لوگوں نے میچ کے دوران آتش بازی کی اور ’پاکستان کے حق‘ میں نعرے لگائے۔
چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں پاکستان نے انڈیا کو 180 رنز سے شکست دی تھی۔ تعزیراتِ ہند میں بغاوت کا شمار سنگین الزامات میں ہوتا ہے۔ جن افراد کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے انھیں اپنے پاسپورٹ حکام کے حوالے کرنے پڑتے ہیں، وہ سرکاری نوکریوں کے لیے نااہل ہو جاتے ہیں، انھیں عدالت کے حکم پر پیش ہونا ہوتا ہے اور تمام قانونی کاروائیوں کے لیے رقم بھی ادا کرنی ہوتی ہے۔ روزنامہ انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد کے خلاف مقدمہ پاکستان کے حق میں نعروں پر نہیں بلکہ انڈیا کے خلاف لگائے گئے نعروں کے وجہ سے درج کیا گیا ہے۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ انڈیا میں مسلمانوں کو پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر مشکل کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ سنہ 2014 میں انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں 66 طلبا کو اتر پردیش کی یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا اور ان پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔