جب کوئی کمپنی گوگل جتنی بڑی ہو تو اس کی انتہائی چھوٹی سی غلطی کا نتیجہ بھی توقعات سے بڑھ کر ہوتا ہے اور ایسا ہی کچھ گزشتہ ہفتے جاپان میں ہوا۔ گزشتہ جمعے کو جاپان کے 50 فیصد سے زائد صارفین اُس وقت انٹرنیٹ سے محروم ہو گئے جب گوگل نے غلطی سے مقامی انٹرنیٹ پروٹوکول گیٹ وے کو چھیڑ دیا۔ اس غلطی کے ساتھ ہی جاپان کے بیشتر حصوں میں انٹرنیٹ ٹریفک مقامی سروسز کی بجائے گوگل کی جانب مڑ گیا۔ اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ گوگل انٹرنیٹ سروس پروائیڈر نہیں اور وہ نیٹ ٹریفک ری روٹ نہیں کرتا، تو نتیجہ یہ نکلا کہ 50 فیصد سے زائد جاپانی شہری آن لائن سروسز سے محروم ہو گئے۔
گوگل کی معولی سی غلطی کا اثر اتنا بڑا تھا کہ جاپان کی داخلی امور اور کمیونیکشن کی وزارت نے اس معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ ویسے تو گوگل کی غلطی کے بعد انٹرنیٹ صارفین کے لیے آن لائن کنکٹیویٹی ایک گھنٹے کے اندر بحال کر دی گئی مگر انٹرنیٹ اسپیڈ کئی دن تک سست روی کا شکار رہی۔ ایسا ہونے کی وجہ سے صنعتیں جیسے آن لائن تجارت اور ٹرانسپورٹیشن سروسز تھم کر رہ گئیں کیونکہ مسافر ٹرینوں کے ٹکٹ خریدنے کے قابل نہیں رہے تھے۔ گوگل نے اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کی اور ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ 'ہم نے نیٹ ورک میں غلط معلومات کا اندراج کر دیا، جس کے نتیجے میں یہ مسئلہ پیدا ہوا'۔
جاپانی وزارت کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ گوگل حادثاتی طور پر ایک مقامی انٹرنیٹ سروس پروائیڈر کے لیے ٹرانزٹ پروائیڈر بن گیا، جس کا اثر تمام نیٹ ورکس پر مرتب ہوا۔