Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 6211

بنگلہ دیش میں جماعتِ اسلامی کے مزید چھ رہنماؤں کو سزائے موت

$
0
0

بنگلہ دیش میں عدالت نے جماعتِ اسلامی کے چھ ارکان کو 1971 کی پاکستان کے خلاف جنگِ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے لیے موت کی سزا سنائی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان میں ایک سابق رکن پارلیمان بھی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جماعت اسلامی کے ابو صالح محمد عبدالعزیز بھی اس میں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی جماعت اسلامی کے امیر 72 سالہ مطیع الرحمان نظامی کو سنہ 1971 کی جنگ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب پر پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس موقع پر دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ ڈھاکہ کی سینٹرل جیل کے باہر مطیع الرحمان نظامی کے حامیوں نے مظاہرہ بھی کیا گیا۔ ملک کی سب سے بڑی اسلام پسند جماعت کے سربراہ کو جنگی جرائم کے خصوصی ٹرائبیونل نے 2015 میں 16 الزامات کے تحت سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔

مطیع الرحمان نظامی 1971 میں جماعت اسلامی کی ایک ذیلی تنظیم سے منسلک تھے اور ان پر الزام تھا کہ انھوں نے 'البدر'کے کمانڈر کے حیثیت سے آزادی پسند بنگالی کارکنوں کی نشاندہی کرنے اور انھیں ہلاک کرنے میں پاکستانی فوج کی اعانت کی تھی۔ سنہ 2010 میں قائم ہونے والے جنگی جرائم کے ٹرائبیونل نے مطیع الرحمان نظامی کے علاوہ جماعت اسلامی کے دیگر اہم رہنماؤں کو بھی پھانسی کی سزا سنائی تھی جن میں سے عبدالقادر ملّا، قمر الزماں سمیت کئی افراد کو تختہ دار پر لٹکایا بھی جا چکا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت جنگی جرائم کے ٹرائبیونل کو اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی تنظیم 'ہیومن رائٹس واچ'بھی کہہ چکی ہے کہ اس عدالت کا طریقۂ کار بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہے۔  


Viewing all articles
Browse latest Browse all 6211

Trending Articles