Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 6211

امریکی الیکشن میں روسی دخل اندازی پر فیس بک کا اقدام

$
0
0

فیس بک جلد ہی اپنے صارفین کے لیے ایسا ٹول متعارف کرانے جا رہی ہے جس سے معلوم ہو گا کہ آیا انہوں نے 2016ء کے امریکی انتخابات میں روسی پروپیگنڈے کو فالو یا لائک کیا تھا یا نہیں۔ اس ٹول سے صارفین کو معلوم ہو سکے گا کہ کیا ان کا فیس بک یا انسٹاگرام کا اکاؤنٹ ’’انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی‘‘ سے رابطے میں رہا یا نہیں۔ یہ کمپنی سینٹ پیٹرس برگ میں قائم ہے اور اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ روس نے امریکی انتخابات کے دوران سیاسی پیغامات عام کرنے کے لیے یہاں لوگوں کی خدمات حاصل کی تھیں۔ فیس بک کمپنی نے اس بارے میں اپنے اعلان میں کہا ہے ’’ یہ اہم ہے کہ عوام جانیں کہ غیرملکی عناصرنے 2016ء کے امریکی انتخابات سے پہلے اور بعد میں کس طرح فیس بک کو استعمال کر کے تقسیم کا بیج بونے اور عدم اعتماد پیدا کرنے کی کوشش کی۔‘‘

ستمبر میں فیس بک نے کہا تھا کہ ممکنہ طور پر روس سے ہونے والی ایک کارروائی میں ایک لاکھ ڈالر کے اشتہارات فیصلہ کن سیاسی پیغامات عام کرنے کے لیے خرچ کیے گئے، اور اس نے ترویج کرنے والے اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا ہے۔ 2016ء کے امریکی صدارتی انتخابات مختلف تنازعات کی زد میں رہے۔ انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات بہت متنازع بیانات سامنے آئے۔ ان پر بعد ازاں الزام لگا کہ وہ روس کے حامی ہیں اور ولادی میر پوٹن کے قریب ہیں۔انتخابی جیت کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ پر یہ الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ انہیں مبینہ طور پر روس کی حمایت حاصل رہی تھی، جس کا مقصد یہ تھا کہ وہ جیت جائیں اور ان کی حریف ڈیموکریٹک پارٹی کی خاتون امیدوار ہلیری کلنٹن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جائے۔ اس پر ملک میں خاصی گہما گہمی رہی۔ 

ایک الزام یہ تھا کہ مخالفین کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا کو استعمال کیا گیا اور جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں۔ سوشل میڈیا کی کمپنیوں پرانگلی اٹھنے لگی کہ وہ بے بنیاد اور جھوٹی خبروں کی چھان بین نہیں کرتیں اور ان کے ذریعے سیاسی مداخلت ہوتی ہے۔ ان الزامات کی روس اورامریکی صدر ٹرمپ بھی تردید کرتے آئے ہیں۔

(تلخیص و ترجمہ: ر۔ع)


Viewing all articles
Browse latest Browse all 6211

Trending Articles