↧
یورپ میں آزادی کی تحریکیں
یورپ کے مختلف ممالک میں آزادی کے حصول کی جدوجہد جاری ہے۔ اسکاٹ لینڈ، باسک اور اسپین کے خطے کاتالونیا کے باسی ایک خود مختار ریاست چاہتے ہیں۔ بیلجیئم میں زبان کی بنیاد پر تنازعہ موجود ہے۔ سلطنت برطانیہ کے ساتھ 300 سال رہنے کے بعد اب اسکاٹ لینڈ کے باسیوں کو ایک عوامی ریفرنڈم کے ذریعے خود مختاری حاصل کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ یورپ میں دفتر شماریات کے مطابق یورپی ممالک میں اقتصادی طور پر مستحکم علاقے اپنے اپنے وطنوں سے الگ ہونا چاہتے ۔ ’’برطانیہ پر حکومت کرو ، ہم پر نہیں‘‘ اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے چلائی جانے والی تحریک کا نعرہ بھی اس سے کچھ ملتا جلتا ہو گا۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور اسکاٹ لینڈ کی صوبائی حکومت کے سربراہ الیکس سیل منڈ ’ Alex Salmond ‘ کے مابین طے پانے والے معاہدے کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں آزادی کا ریفرنڈم 2014ء میں منعقد کرایا جائے گا۔لیکن اسکاٹ لینڈ اپنے اس نعرے کے ساتھ یورپ میں تنہا نہیں ہے۔ اسپین میں بھی باسک علیحدگی پسند خود مختاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ باسک علاقے رقبے کے لحاظ سے اسپین کا دس فیصد بنتے ہیں تاہم مجموعی قومی پیداوار میں ان علاقوں کا حصہ ایک چوتھائی بنتا ہے۔ اسی طرح اب اگر شمالی اٹلی اور میلان کے ارد گرد کے علاقوں کی بات کی جائے تو وہ ملک کے معاشی اعتبار سے کمزور جنوبی حصے کی مزید مدد نہیں کرنا چاہتے۔ اسی طرح اسکاٹ لینڈ بھی تیل کی پیدوار سے ہونے والی آمدنی اپنے پاس ہی رکھنا چاہتا ہے۔ لیکن بیلجیئم میں صورتحال بہت ہی نازک ہے، جہاں ولندیزی اور فرانسیسی بولنے والوں یعنی فلیمش اور والونیہ آبادیوں کے مابین شدید اختلاف پائے جاتے ہیں۔ ولندیزی اکثریت والے علاقوں کا ملک کے دیگر حصے سے الگ ہونے کا مطالبہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ یہاں بھی اقتصادی پہلو نمایاں ہے کیونکہ بیلجیئم کی مجموعی قومی پیداوار میں ولندیزی علاقوں کا حصہ ساٹھ فیصد بنتا ہے۔
↧