↧
خلیج میں ٹیکس کا نفاذ : نفسیاتی دھچکا یا حقیقی خطرے کی گھنٹی
گزشتہ تین برسوں سے جاری اقتصادی ٹھہراﺅ کے باعث 2017ء میں بیرون ملک ترسیل زر میں کمی رہی ہے۔ افریقی اور ایشیائی ممالک بشمول پاکستان کے ليے ترسیل زر میں کمی صرف خلیجی ممالک سے ہی نہیں یورپ اور امریکا سے بھی ہوئی جس کی بنيادی وجہ عالمی معیشت میں مندی کا رجحان ہے۔ ٹیکس کے اطلاق کے بعد غیر ملکی افرادی قوت میں بے چینی میں اضافہ ہو گا۔ رواں سال سعودی عرب سے پاکستان ترسیل زر مبادلہ میں 5.6 فیصد کمی کے باعث 3.7 ملین ڈالر منتقل کيے گئے جبکہ متحدہ عرب امارات سے ترسیل زر میں دو فیصد کمی کے بعد 1.34 ملین ڈالر کا زر مبادلہ پاکستان بھیجا گیا۔ غیر ملکی افرادی قوت نہ صرف 2018ء میں ٹیکس دہندہ بن جائے گی بلکہ اس کی تنخواہوں میں اضافے کا بھی کوئی امکان نہیں۔
↧